انسان کی خواہشات لامحدود ھیں۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کی بدولت آج کا انسان وہ سب کر ڈالنےکا ارادہ رکھتا ھے جس کے بارے میں سو سال پہلے کا انسان سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔ لیکن آج بھی سائنس کی بے انتہا ترقی کے باوجود بہت سی چیزوں میں انسان بے بس ھے اور بہت سے سوالوں کے جواب ابھی باقی ھیں- ایسا ہی ایک معمہ وقت میں سفر یا ٹائم ٹریولنگ کا ھے جس کا مطلب ھے اپنے حال سے ماضی یا مستقبل میں جانا-
”No man can jump twice into the same river” ,”گیا وقت پھر ہاتھ آہیں”، تا ناور اس جیسے بہت سے ضرب الامثال ہم سنتے آئے ھیں- تو دوستو اس ویڈیو میں ہم اسی کے بارے میں جانیں گے کہ ٹائم ٹریولنگ کیا ھے اور وقت میں سفر ممکن ھے یا نہیں؟ سائنس اب تک اس بارے میں کیا کچھ جان چکی ھے کیا کوئی ایسا شخص بھی ھے جو ٹائم ٹریولنگ کا دعویدار ھے؟ تو دوستو ویڈیو پوری دیکھئے گا۔
ٹائم ٹریولنگ کی تعریف
ٹائم ٹریولنگ آخر ھے کیا؟ اس کی سب سے مختصر تعریف ، وقت میں سفر کرنا ھے۔ یعنی اپنے حال سے ماضی یا مستقبل میں جانا۔ آسان مثال لی جائے تو ہم سب وقت میں آگے کی طرف سفر کر رھے ھیں۔ ہر سال ہماری سالگرہ پر وقت میں سفر کرتے ھوئے ہماری عمر میں ایک سال کا اضافہ ھو جاتا ھے۔ لیکن دوستو ہم سب کے اس سفر کی رفتار ایک جتنی ھوتی ھے ۔ یعنی ہم سب ایک سیکنڈ میں ایک سیکنڈ ہی گزارتے ھیں۔ کیا ایسا ممکن ھے کہ ہم موجودہ وقت سے آگے نکل جائیں یا موجودہ وقت سے پیچھے چلے جائیں؟ اس بارے میں مختلف سائنسدانوں نے مختلف theories پیش کی ھیں۔ کچھ کے مطابق تو ایسا ممکن ھے جب کہ بعض اس خیال کو مکمل رد کرتے ھیں۔
آئنسٹائن کی تھیوری
دوستو ہم سب نے آئنسٹائن کی theory of relativityکے بارے میں کہیں نہ کہیں ضرور پڑھا ھے۔ اس تھیوری کے مطابق وقت ایک constant نہیں ھے بلکہ یہ relative ھوتا ھے اور یہ ہر شخص کے اپنے مشاہدے پر depend کرتا ھے- فرض کریں کہ آپ ایک ٹرین میں سفر کر رہے ھیں۔ اب آپ کے مطابق تو ٹرین کے اندر بیٹھے تمام مسافر ساکت ھیں اور ان کا وقت آہستہ گزر رہا ھے جب کہ باہر کسی سڑک پر موجود شخص کی نظر میں ٹرین کے تمام مسافر حرکت میں ھیں اور ان کا وقت بھی تیزی سے گزر رہا ھے۔ theory of relativity مشاہدے کے اسی فرق کو بیان کرتی ہے- آئنسٹائن کہتا ھے کہ وقت رفتار سے جڑا ھے اور وقت کا انحصار آپکی رفتار پر ھے اور اگر کوئی چیز روشنی کی رفتار سے سفر کرے تو اسکا وقت آہستہ گزرتا ھے- دوستو روشنی کی رفتار سب سے زیادہ ھوتی ھے اور کوئی بھی شے روشنی سے تیز سفر نہیں کر سکتی- فرض کر لیں کہ ایک شخص space shipمیں روشنی کی رفتار سے سفر کر رھا ھے – theory of relativityکے مطابق کچھ سالوں میں وہ زمین پر موجود اپنے ہی ہم عمر جڑواں بھائی کے مقابلے میں عمر میں کم رہ جائے گا کیونکہ روشنی کی رفتار سے سفر کرنے کی وجہ سے اس کا وقت آہستہ گزر رہا ھے۔ اسے time dilationکہا جاتا ھے۔
تو دوستو آئنسٹائن کے مطابق وقت چوتھی dimensionھے جب کہ باقی تین dimensionsمیں لمبائی ،چوڑائی اور اونچائی شامل ھیں۔ یہ تینوں Dimensions ھمیں لوکیشن بتاتی ھیں جبکہ چوتھی dimensionہمیں directionبتاتی ھے اور یہ صرف آگے کی طرف جاتی ھے یعنی وقت ہمیشہ آگے جاتا ھے اور گزرا ھوا وقت واپس نہیں آتا۔ دوستو اس four dimensional frameپر جب کوئی چیز رکھی جائے تو یہ اس جگہ سے bendھو جاتا ھے۔ یہ , bending gravity یعنی کشش ثقل کو ظاہر کرتی ھے۔ دوستو دوسرا اہم کانسپٹ اسی گریویٹی سے متعلق ھے کہ ایک سپیس شپ یا کوئی شے gravitational force یعنی کشش ثقل سے جتنی دور ھوگی اس میں وقت اتنی ہی تیزی سے گزرے گا۔ لیکن یہ فرق بہت ہی تھوڑا ھوتا ھے۔ اور وقت پر کشش ثقل سے زیادہ رفتار اپنا اثر ڈالتی ھے۔لہذا خلا باز اور ایک عام انسان کی عمر میں بہت تھوڑا سا فرق آجاتا ھے۔ یعنی یہ خلا باز عام لوگوں سے عمر میں کچھ milli seconds کم ھوتے ھیں۔
ٹائم ٹریولنگ کے طریقے
دوستو وقت میں سفر کرنے کے لئے ایک ذریعہ تو warm holes کا ھے۔ یوں سمجھ لیں کہ ایک warm holeدوسرے warm holeسے ایک سرنگ کی مدد سے جڑا ھوتا ھے۔ یہ دونوں دو الگ وقتوں یا زمانوں میں موجود ھوتے ھیں۔ یعنی اگر آپ ایک warm holeمیں داخل ھو کر دوسرے سے باہر نکلیں تو ھو سکتا ھے کہ آپ آج سے سو سال پرانے دور میں پہنچ جائیں۔ لیکن یہ سب کچھ محض باتیں ھیں کیوں کہ ان warm holesکا کھوج لگانا بہت مشکل ھے اور یہ بھی یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ یہ حقیقت میں موجود بھی ھوتے ھیں کہ نہیں۔ اور اگر یہ ھوتے بھی ہیں تو یہ بہت چھوٹے ھوتے ھیں اور کہا جاتا ھے کہ اگر کوئی چیز ان کے اندر جائے گی تو یہ ختم ھو جائیں گے۔
وقت میں سفر کا ایک دوسرا طریقہ ماہر فلکیات frank tiplerنے دیا۔ اس کے مطابق اگر کسی ایسے مادے کو جس کا وزن سورج سے دس گنا زیادہ ھو، لپیٹ کر ایک لمبے سلنڈر کی شکل دے کر ایک منٹ میں کئی ارب دفعہ گھمایا جائے تو اس سلنڈر کے پاس موجود space ship وقت میں سفر کر پائے گی۔ یہ طریقہ بھی زیادہ کار آمد نہیں ھے۔ اور اس کو حقیقت میں بدلنا بھی بہت مشکل ھے۔
ایک اور طریقہ ایک space shipکا black holeکے گرد چکر کاٹنا ھے۔ بلیک ھولز میں گریویٹی اتنی شدید ھوتی ھے کہ کوئی بھی چیز حتی کہ روشنی بھی اس سے بچ نہیں سکتی۔ اس کا کانسپٹ یہ ھے کہ اگر ایک space shipپانچ سال تک ایک بلیک ھول کے گرد چکر کاٹے تو پانچ سال بعد زمین پر دس سال کا عرصہ گزر چکا ھوگا اور space shipمیں ابھی پانچ سال ہی گزرے ھونگے۔ یعنی وہ سارے لوگ جو کہ سپیس شپ میں تھے ان کی عمریں زمین والوں سے پانچ برس کم ھونگی۔
دوستو وقت میں سفر کا ایک سب سے مشہور طریقہ ٹائم مشین ھے۔ اس کانسپٹ کو بہت سی فلموں میں بھی دکھایا گیا ھے۔ ٹائم مشین کا کانسپٹ یہ ھے کہ یہ space- time frameیعنی spaceکی تین dimensionsاور ٹائم کی ایک dimension کو ان کے اپنے ہی گرد loop کی شکل میں لپیٹ دیتی ھے یعنی اس کا starting اور endingپوائنٹ ایک ہی جگہ آجاتا ھے۔ اس کانسپٹ کو حقیقت میں بدلنے کے لئے ایسا مادہ درکار ھے جس کی خصوصیات عام مادے کے مقابلے میں بالکل الٹ ھوتی ھیں۔ یہ مادہ theoreticallyتو موجود ھے لیکن حقیقت میں بھی کیا ایسا مادہ موجود ھے اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ البتہ اگر ایسا مادہ پایا بھی جاتا ھے تو کہا جاتا ھے کہ یہ اتنی کم مقدار میں ھوگا کہ ٹائم مشین بنانے کے کام نہیں آ پائے گا۔ کچھ researchesکے بعد ایسا بھی کہا جاتا ھے کہ اس مخصوص مادے کے بغیر بھی ٹائم مشین بنانا ممکن ھے۔ اس کے لئے ایک عام مادے کی گیند سی بنا کر اس کے درمیان میں donut کی شکل کا ایک سوراخ کرنا ھوگا۔ اس سوراخ میں vacuumبن جائے گا اور اس میں space- time frameاپنے گرد loop بنا لے گا۔ تب اگر کوئی شخص اس سوراخ میں کئی بار چکر لگائے تو وہ ماضی میں پہنچ جائے گا۔ لیکن دوستو یہ بھی صرف ایک تھیوری ہی ھے۔ اور اس تھیوری کو حقیقت بنانا بہت مشکل ھے۔
ٹائم ٹریولنگ کے حوالے سے اعتراضات
دوستو ٹائم ٹریولنگ کے حوالے سے چند مسائل بھی سامنے آتے ھیں جن میں ایک تو یہ ہے کہ اگر انسان اپنے ماضی میں جائے تو کیا وہ اپنی ماضی کی غلطیوں کو درست کر سکتا ھے؟ اور اگر ایسا ھو جائے تو اس کے مستقبل پر کیا اثرات ھونگے؟ یہ ایسا ہی ھے کہ ایک شخص اپنے ماضی میں جاکر اپنے پڑدادا کو قتل کر دے۔ یعنی جب پڑدادا ہی نہیں رہے تو مستقبل میں اس شخص کا پیدا ھونا بھی ناممکن ھے۔ ایسی ہی دوسری مثال حالیہ وباء کی ھے۔ فرض کریں کہ آپ ماضی میں جا کر اس وباء کو پھیلنے سے روک دیتے ھیں۔ تو جو کچھ اس وباء کے نتیجے میں اب تک ھو چکا ھے یہ سب کہاں سے ھوا؟ دوستو اس حوالے سے سائنس دان بہت ریسرچ کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ھیں کہ آپ ماضی کو نہیں بدل سکتے۔ اگر آپ ماضی میں چلیں بھی جائیں تب بھی جو ھونا ھے وہ ھو کر ہی رہے گا۔اگر ایک شکل میں نہ ھو تو کسی اور شکل میں ، لہذا آپ اپنا ماضی تبدیل نہیں کر سکتے۔
ٹائم ٹریولنگ کے متنازع واقعات
اب تک ٹائم ٹریولنگ کے کئی دعویدار سامنے آچکے ہیں۔ عام طور پر یہ لوگ انٹرنیٹ پر اپنی ٹائم ٹریولنگ کی جھوٹی کہانیاں لکھ دیتے ھیں اور لوگوں کی توجہ حاصل کرتے ھیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ سن دو ہزار میں پیش آیا جب ایک شخص نے انٹرنیٹ پر لکھا کہ وہ سال دو ہزار چھتیس سے آیا ھے۔ وہ کچھ عرصے تک انٹرنیٹ پر پیغامات ڈالتا رہا اور پھر ایک دن اچانک غائب ھوگیا۔ اسی طرح ایک اور شخص نے اسی سال دعوی کیا کہ وہ سال 2582 سے آیا ھے۔ اس کا کہنا ھے کہ 2026 میں پوری دنیا تین دن کے لیے اندھیرے میں ڈوب جائے گی۔
دوستو ایک اور دل چسپ واقعہ Santiago airlinesکا ھے۔ چار ستمبر انیس سو چوون 1954 میں Santiago airlinesکی فلائٹ نمبر پانچ سو تیرہ 513 برازیل کے لئے روانہ ھوئی۔ ابھی آدھا ہی سفر طے ھوا تھا کہ یہ جہاز غائب ھوگیا۔ بہت کوششوں کے بعد بھی کوئی سراغ نہ لگ سکا اور یہی سمجھا گیا کہ یہ جہاز کسی سمندر میں ڈوب گیا ھے۔ لیکن پھر انیس سو نواسی 1989 میں برازیل کے ایک ایئرپورٹ کے قریب اچانک سے ایک مشکوک جہاز کو اڑتے دیکھا گیا۔ اور اس جہاز نے بغیر اجازت ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی۔ یہ وہی جہاز تھا جو انیس سو چوون میں Santiago سے اڑا تھا۔ یہ جہاز 35سال بعد کہاں سے نمودار ھوا؟ کچھ لوگ اسے time dilationکا واقعہ قرار دیتے ھیں کہ کچھ ایسا ھوا ھوگا کہ جہاز کے اندر وقت کی رفتار کم ھوگئی ھوگی جب کہ اس دوران زمین پر 35سال گزر گئے۔ حیرت کی بات یہ ھے کہ جہاز کی حالت بالکل نئی ہی تھی۔ البتہ جب جہاز کے دروازے کھولے گئے تو اندر موجود سب افراد ڈھانچوں میں تبدیل ھو چکے تھے یہاں تک کہ پائلٹ بھی۔ دوستو کچھ لوگ اس واقعےکی سچائی کے حوالے سے کئی اعتراضات اٹھاتے ھیں کہ واقعی میں ایسا ہی ھوا ھوگا یا یہ محض ایک کہانی ہی ہے۔
دوستو ٹائم ٹریولنگ کے حوالے سے ابھی بھی researchesجاری ھیں۔ یہ ایک پیچیدہ ٹاپک ھے اور مختلف سائنس دان اس پر مختلف قسم کی رائے رکھتے ھیں۔ اس بارے میں کئی موویز بھی بن چکی ھیں جن میں interstellar، the terminator، back to the future، اور doctor strange کے علاوہ بہت سی مزید شامل ھیں۔