فٹبال بلاشبہ پوری دنیا میں سب سے زیادہ کھیلا اور دیکھا جانے والا کھیل ہے، اس کے فالور کی تعداد 4 ارب کے لگ بھگ ہے۔ فٹبال گلوبل سپورٹس انڈسٹری میں سے ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ہر سال دنیا میں اس کی کئی مہنگی ترین لیگز کھیلی جاتی ہیں۔ان لیگز میں کھیلنے کے لئے بڑے بڑے کلبز مشہور فٹبالرز کی خدمات حاصل کرنے کی خاطر آپس میں Hundreds of Million of Dollars کی خرید و فروخت کے معاہدے کرتے ہیں۔لیکن دوستو آپ کے کیورئیس مائنڈز میں یہ سوال تو ضرور آتا ہو گا کہ کلبز اتنے بڑے معاہدے کیوں کرتے ہیں؟ ان معاہدوں کا انکو کیا فائدہ ہوتا ہے ؟ وہ کون سے سورسز ہیں جن سے یہ رقم حاصل کی جاتی ہے؟یعنی کلبز کمائی کیسے کرتے ہیں؟ آج کی ویڈیو میں ہم انھی سورسز کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے۔
براڈکاسٹنگ رائٹس
فٹبال کلبز کی ارننگ کا سب سے پہلا بڑا سورس براڈکاسٹنگ رائٹس کی فروخت ہوتا ہے۔ دنیا میں جب کسی فٹبال لیگ کا آغاز ہوتا ہے تو بڑے براڈ کاسٹرز کے درمیان اس لیگ کے میچز لائیو دکھانے کے لئے سخت competition ہوتا ہے۔ٹینڈرنگ (Tendering) کے ایک مشکل اور کڑے مقابلے کے بعد براڈ کاسٹرز، ریڈیو، سیٹلائٹ اور آنلائن براڈکاسٹنگ کے حقوق حاصل کرتے ہیں، اور اس لیگ کے آفیشل براڈ کاسٹرز بن جاتے ہیں۔ لیکن دوستو یہ بھی جان لیں کہ کسی لیگ کے ایک سے زیادہ براڈ کاسٹرز بھی ہو سکتے ہیں، مثال کے طور پر برطانیہ میں کھیلی جانے والی دنیا کی سب سے بڑی اور مہنگی ترین، انگلش پریمئیر لیگ کے ڈومیسٹک براڈ کاسٹنگ رائیٹس اس وقت سکائی سپورٹس اور بی ٹی سپورٹس، بی بی سی سپورٹس اور ایمازون پرائم ویڈیو کے پاس ہیں، برطانیہ سے باہر بھارت میں یہی میچز لائیو دکھانے کے رائیٹس سٹار سپورٹس کے پاس ہیں، جبکہ پوری دنیا میں ای پی ایل کے براڈ کاسٹرز کی کل تعداد 100 سے بھی زیادہ ہے۔دوستو انگلش پریمئر لیگ میں دنیا کے تمام ممالک سے براڈ کاسٹنگ رائیٹس کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔کل رقم کا پچاس فیصد یعنی پہلا حصہ لیگ میں شامل 20 ٹیمز کے درمیان برابر تقسیم کیا جاتا ہے، جبکہ 25 فیصد یعنی دوسرا حصہ انعامی رقم کی صورت میں ٹیمز کے درمیان تقسیم ہوتا ہے، جو ٹیم لیگ سیزن کے اختتام پر پوائنٹس ٹیبل ٹاپ کرتی ہے وہ اس 25 فیصد میں سب سے زیادہ رقم اپنے ساتھ لے جاتی ہے جبکہ آخری نمبر پر آنے والی ٹیم سب سے کم انعامی رقم کی حقدار ٹھہرتی ہے۔جبکہ تیسرا اور آخری 25 فیصد کسی بھی کلب کے ٹیلی وائز کئے گئے میچز اور کچھ دوسرے فیکٹرز کی بنیاد پر تقسیم کیا جاتا ہے۔
2021/22 کے سیزن میں پریمئیر لیگ نے 3.1 بلین برطانوی پاونڈز نشریات حقوق کی فروخت سے حاصل کئے، جس کا 50 فیصد تمام ٹیمز میں 79 ملین پاونڈز کے حساب سے برابر شئیر کیا گیا، جبکہ 25 فیصد انعامی رقم سے پہلے نمبر پر آنے والی مانچسٹر سٹی کو 53.1 ملین ملے جبکہ آخری نمبر پر آنے والی ناروچ(Norwich) کی ٹیم کو صرف 2.7 ملین پاونڈز ملے۔آخری 25 فیصد یعنی Facility Fess کو Criteria مطابق تقسیم کیا گیا۔
یہ بھی یاد رہے کی دنیا کی باقی بڑی لیگز میں براڈ کاسٹنگ سے حاصل ہونے والی رقم کی تقسیم مختلف طریقوں سے ہوتی ہے، اس کا فیصلہ اس لیگ کی انتظامیہ کرتی ہے۔
اس کا موازنہ اگر کرکٹ کی سب سے بڑی لیگ آئی پی ایل سے کیا جائے تو 2023 سے 2027 تک کے نشریاتی حقوق کی فروخت 5.3 بلین برطانوی پاونڈر کے عوض کی گئ ہے، جو سالانہ 1 بلین پاونڈز سالانہ بنتی ہے۔
سپانسر شپ
دنیا کے مشہور برانڈز بڑے فٹبال کلبز کے ساتھ ایسوسی ایٹ ہونے کے لئے ایک بڑی رقم خرچ کرتے ہیں، یعنی انھیں سپانسر کرتے ہیں، اور یہ کلبز کی کمائی کا دوسرا بڑا سورس ہے، برانڈز کسی بھی لیگ میں کھیلنے والے ٹیمز کی مکمل کٹ، شرٹ، سلیوز، لوگو وغیرہ کو شپانسر کرتے ہیں، جس کے بدلے کلب کو ایک خطیر رقم ادا کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ لیگز کھیلنے والی تقریبا تمام ہی ٹیمز کے اپنے اپنے یعنی ہوم سٹیڈیمز بھی ہیں۔ جہاں مختلف برانڈز اپنے ڈسپلے اور Stadium Naming رائٹس حاصل کرنے کے لئے بھی اچھی خاصی رقم کلب کو ادا کرتے ہیں۔چونکہ فٹبال کو دنیا بھر میں بڑے شوق سے دیکھا جاتا ہے، اسطرح برانڈز کی Advertisement بھی ہوجاتی اور کلبز کی ارننگ (Earning) بھی ہو جاتی ہے۔اگر آپ فٹبال فین ہیں تو یہ ضرور جانتے ہونگے کہ مشہور شپینش فٹبال کلب رئیل میڈرڈ(Real Madrid) کا کٹ سپانسر Emirates Airline ہے، حال ہی میں کلب نے ائیرلائین کے ساتھ 2026 تک سانسرشپ معاہدے کی توسیع کی ہے۔ اس سپانسر شپ ڈیل کے مطابق ایمریٹس ائیرلائن کلب کو سالانہ 70 ملین یورو دے گا، کسی کلب کے ایک سے زیادہ سپانسرز بھی ہو سکتے ہیں۔مثال کے طور پر 2019/20 کے سیزن میں مانچسٹر یونائیٹڈ کی کٹ کے تین مختلف سپانسرز تھے۔جن سے یونائیٹڈ نے مجموعی طور پر 149 ملین پاوّنڈز کی مجموعی رقم حاصل کی۔ہاں یہ ضرور ہے کہ بڑے کلبز کو سپانسر شپ کے حوالے سے چھوٹے کلبز پر واضح ایڈوانٹیج حاصل رہتا ہے۔بڑے کلبز کی زیادہ فین فالوئینگ چونکہ دنیا میں زیادہ ہوتی ہے، لہذا بڑے سپانسرز اچھے کلبز کی طرف زیادہ attract ہوتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ مشہور کلبز کے اکاونٹس میں عموما” رقم زیادہ ہی ہوتی ہے، اور وہ دنیا بھر سے اچھے فٹبالرز کی خدمات حاصل کرنا بھی افورڈ کر سکتے ہیں۔
کٹ سیلز
چونکہ فٹبال دنیا میں سب سے زیادہ کھیلا اور دیکھا جانے والا کھیل ہے، اور نئے سیزن کے آغاز پر جب کوئی کلب اپنی نئی یونیفارم کی Announcement کرتا ہے تو فینز نئی شرٹس اور کٹس وغیرہ خریدنے میں بالکل بھی پیچھے نہیں رہتے۔زیادہ تر ٹیمیں اور بالخصوص بڑی ٹیمز اس بات سے بھی بخوبی واقف ہیں کہ ان کے کلب کے کسی بڑے کھلاڑی کا نام شرٹ پر استعمال کرنا ان کے لئے مالی طور پر کس قدر فائدہ مند ہو سکتا ہے، اور شرٹ کی سیلز کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ چلئے شرٹ سیلز سے جڑی ایک دلچپسپ کہانی بھی آپ کو بتاتے ہیں۔ 2018 میں مشہور پرتگالی فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو نے جب رئیل میڈرڈ کو چھوڑ کر اٹالین کلب Juventus جوائن کیا تو اس ٹرانسفر کے لئے نئے کلب نے تقریبا” 100 ملین یورو کی ٹرانسفر فیس میڈرڈ کو ادا کی تھی۔لیکن دوستو اس ڈیل کے محض چوبیس گھنٹوں میں رونالڈو کے نام اور نمبر کے ساتھ Juventus کی 5 لاکھ شرٹس فروخت ہو گئ تھیں۔اس کے علاوہ بھی دنیا بھر میں مشہور کلبز کے سٹور بھی ہیں جہاں سے فینز اپنے پسندیدہ کلب کی کٹ وغیرہ کی خریداری سال بھر کرتے رہتے ہیں۔ایک اندزے کے مطابق بڑے کلبز اپنی کمائی کا 7 سے 10 فیصد شرٹ کی سیلز سے حاصل کرتے ہیں۔
ٹکٹ سیلز
اب ذکر کرتے ہیں کلبر کی کمائی کے ایک اور بڑے سورس کا اور یہ ہے میچ ڈے سیلز۔اس وقت دنیا کی تمام بڑی لیگز میں کلبز کی مختلف تعداد Participate کرتی ہے۔سبھی لیگز میں تقریبا ہر کلب کا اپنا ہوم اسٹیڈیم ضرور ہے۔لیگ چونکہ سال بھر چلتی ہے اور ہر کلب کو دوسرے کلب کے ساتھ دو میچز ضرور کھیلنے ہوتے ہیں، کلب ان دو میں سے ایک میچ اپنے ہوم سٹیڈیم میں کھیلتا ہے جبکہ دوسرا میچ مخالف ٹیم کے کسی سٹیڈیم میں کھیلتا ہے، جسے Away Match بھی کہا جاتا ہے۔بالخصوص اگر ہم آپ کو انگلش پریمئیر لیگ کے بارے میں بتائیں تو ہر ٹیم کو سیزن میں کل 38 میچز کھیلنے ہوتے ہیں۔ان میں سے 19 ہوم سٹیڈیم میں جبکہ باقی 19 Away میچز کھیلے جاتے ہیں۔اسطرح کلبز اپنے ہوم سٹیڈیم میں ہونے والے میچز کے دوران ٹکٹس وغیرہ سے بھی ایک بڑی رقم اپنے اکاونٹ میں جمع کر لیتے ہیں۔انگلش پریمئر لیگ میں کلبز فینز کو ہوم سٹیڈیم میں ہونے والے میچز کے لئے پورے سیزن کی ٹکٹ بھی ڈسکاونٹ پر آفر کرتے ہیں۔بہر حال جو فین پورے سیزن کی ٹکٹ افورڈ نہیں کر سکتے وہ کسی ایک میچ کی ٹکٹ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ جس کلب کے سٹیڈیم میں تماشائیوں کے بیٹھنے کے گنجائش زیادہ ہوگی اسے مالی طور پر زیادہ فائدہ ہوگا، لیکن یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کوئی کلب ٹکٹ پرائس زیادہ رکھتے ہوئے چھوٹے سٹیڈیم کے Disadvantage کو ایڈجسٹ کر سکے۔2019/20 اور 2020/21 کے سیزن میں بارسلونا نے اپنی انکم کا 18 فیصد میچ ڈے ریونیو سے حاصل کیا، جو 126 ملین یورو بنتا تھا۔
ٹرانسفرز
فٹبال کلبز اپنے کھلاڑیوں کی فروخت سے بھی اپنی انکم کا ایک بڑا حصہ Generate کرتے ہیں۔انکم کا یہ سورس بہر حال چھوٹے کلبز کے لئے نسبتا” زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب کسی چھوٹے کلب میں کوئی کھلاڑی اچھا پرفارم کرتا ہے تو بڑے کلبز اس کھلاڑی کی خدمات حاصل کرنے میں دلچسپی لینا شروع کردیتے ہیں۔اور بڑے کلبز کے پاس رقم بھی عموما” زیادہ ہی ہوتی ہے لہذا وہ Parent Club کو اچھی رقم ادا کر کے اس کھلاڑی کی خدمات حاصل کر لیتے ہیں۔ لیکن دوستو یہاں آپ کے ذہن میں شاید یہ سوال ضرور آ رہا ہو گا کہ یہ رقم تو اس کھلاڑی کو ملنی چاہیے، کلب کو ہی کیوں۔لیکن ہوتا کچھ یوں ہے کہ جب بھی کوئی فٹبالر کسی کلب کو جوائن کرتا ہے تو وہ اس کلب کے ساتھ ایک مخصوص مدت تک کھیلنے کا معاہدہ کرتا ہے، عام طور پر یہ معاہدہ 4 سے 5 سال کے لئے ہوتا ہے۔لیکن اگر کوئی فٹبالر اس دوران اس کلب کو چھوڑ کر دوسرے کلب میں جانے کا خواہشمند ہو یا پھر دوسرا کلب خود ہی اس کھلاڑی کی خدمات حاصل کرنا چاہتا ہو تو نیا کلب پیرنٹ کلب(Parent Club) کو اس کھلاڑی کی خدمات حاصل کرنے کے لئے ٹرانسفر فیس ادا کرتا ہے، اس فیس میں سے کھلاڑی کو عام طور پر کچھ بھی نہیں ملتا۔یہ رقم کلب کو ہی جاتی ہے۔ کھلاڑی کا دراصل نئے کلب کے ساتھ ایک کنٹریکٹ ہوتا ہے جس میں کھلاڑی کی سیلری اور بونسز وغیرہ طے کئے جاتے ہیں۔جو کہ ظاہر ہے پہلے سے زیادہ اچھے اور attractive ہوتے ہیں۔ دوستو فٹبال کی تاریخ کا آج تک کا سب بڑا ٹرانسفر 2017 میں ہوا جب فرنچ کلب پی ایس جی نے بارسلونا کے نیمار جونئیر کو 222 ملیین یورو کے عوض خریدا تھا، اس سے پہلے یہ ریکارڈ 105 ملین یورو کا تھا جب 2016 میں مانچسٹر یونائیٹد نے پال پوگبا (Paul Pogba) کی خدمات حاصل کی تھیں۔
انعامی رقم
دوستو فٹبال کلبز کی ارننگ(Earning) کا ایک ذریعہ انعامی رقم بھی ہے، ہر سال دنیا میں ڈومیسٹک لیگز کے علاوہ بھی لیگز کھیلی جاتی ہیں جن میں UEFA چمپئینز لیگ، Europa لیگ قابل ذکر ہیں۔ ان مقابلوں میں کسی بھی کلب کی شمولیت کا Criteria پچھلے دومیسٹک سیزن کی سٹینڈنگ یعنی پوائنٹس ٹیبل پر پوزیشن کی ببنیاد پر ہوتا ہے۔ان لیگز میں اچھا پرفارم کرنے اور جیت کی صورت میں بھی ٹیمز ملینز آف ڈالرز اپنے ساتھ لے جاتی ہیں، جس کا کچھ حصہ کھلاڑیوں کے ساتھ بھی شئر کیا جاتا ہے۔
اس ویڈیو میں ہمارا موضوع صرف فٹبال کلبز کے Revenue کے بارے میں آپ کو بتانا تھا۔فٹبالرز کی کمائی کے سورسز پر ہم نے تفصیلی بات نہیں ہ لیکن اگر آخر میں مختصر بتائیں تو فٹبالرز کی کمائی کے ذرائع میں
Club Contracts، Individual Sponsorships، Individual Awards، Prize Money Share، بونسز، وغیرہ شامل ہیں۔
فٹبال میں Individual Boot Sponsorship کی سب سے بڑی ڈیل برازیلین فٹبال سٹار نیمار جونئیر اور پوما(Puma) کے درمیان 2020 میں ہوئی ہے۔ اس ڈیل کے مطابق مشہور برانڈ نیمار کو سالانہ 23 ملین برطانوی پاونڈ دے رہا ہے۔فوربز میگزین کے مطابق 2022 میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والے فٹبالرز میں 23 سالہ فرنچ فٹبالر کائلن ایمباپے (Kylin Mabape) پہلے نمبر پر ہیں۔انہوں نے اس سیزن میں 128 ملین امریکی ڈالرز Earning کی ہے۔اس لسٹ میں لیونل میسی 120 ملین کے ساتھ دوسرے، کرسٹیانو رونالڈو 100 ملین کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔